بدھ. مئی 15th, 2024

سوئٹزرلینڈ: عالمی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق، نیسلے نے مشرق وسطیٰ میں ” صارفین کی خریداری میں ہچکچاہٹ اور مقامی برانڈز کی ترجیح” دیکھی ہے، یہ اقرار نیسلے کے سی ای او نے صحافیوں کے ساتھ ایک کال میں کیا۔ کوکا کولا اور نیسلے کی مصنوعات کو ترکی کی پارلیمان کے احاطے میں واقع تمام ریستورانوں، کیفیٹریاز اور قہوہ خانوں میں فروخت پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ترکیہ میں سوشل میڈیا پر آج بھی امریکی، اسرائیلی و حامیوں کی مصنوعات کے بائیکاٹ مہم جاری ہے۔
غزہ جنگ کو پانچ ماہ ہورہے ہیں، 30ہزار معصوم شہدا 70ہزار زخمی مسلمان بچے، خواتین، جوان عزیمت کے ساتھ اسرائیلی و امریکی ظلم کا سامنا کر رہے ہیں۔ بڑی بڑی فوجیں اور ایٹم بم رکھنے والے مسلم ممالک تو خاموش ہی ہیں البتہ مسلمانوں نے اپنے طور اسرائیلی و اس کے حامی ممالک کی مصنوعات کی بائیکاٹ مہم جاری رکھی ہوئی ہے ۔
برطانیہ کے یونی لیور نے بھی ایسی ہی اطلاع دی کہ جنوب مشرقی ایشیا میں اس کی چوتھی سہ ماہی میں فروخت نے مشرق وسطی کی صورتحال کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے۔
امریکی فاسٹ فوڈ چین، میکڈونلڈز نے بھی یہی بتایا کہ وہ گزشتہ سہ ماہی کے دوران تقریباً چار سالوں میں پہلی بار ہدف فروخت حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے ۔
نیسلے 1905 میں ایک اشتراک سے بننے والی سوئس کمپنی 2014 کے بعد سے دنیا کی سب سے بڑی فوڈ کمپنی کہلاتی ہے۔ اس کمپنی کی مصنوعات اور استعمال ہونے والے کیمیکلز کی وجہ سے بھی کئی بار اس کا بائیکاٹ ہوا مگر کمپنی نےبھاری رقومات خرچ کرکے خوب خبریں دبائیں۔ کیمیکل شدہ غذاؤں سے چونکہ فوری نتائج نہیں آتے اور سارے شواہد جمع کرنے کے لیے بھاری سرمایہ درکار ہوتا ہے، اسلیے سرمایہ خرچ کرنے میں نیسلے کا مقابلہ کرنا آسان نہیں ، اس سرمایہ کو صرف ایمانی غیرت ہی شکست دے سکتی ہے۔

By Admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے