بدھ. اپریل 24th, 2024

یمن : حوثی ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل اور امریکہ سے مقابلے کے لیے اب تک 200,000 سے زیادہ نئے مسلمانوں کو بھرتی اور تربیت دی گئی ہے۔غزہ میں جنگ بندی کے لیے اسرائیل اور اقوام عالم پر دباؤ ڈالنے کے لیے، بحری رستوں پر تجارتی جہازوں کو نقصان پہنچانے کا سلسلہ اہمیت اختیار کر چکا ہے۔تجزیہ کاروں کے مطابق، یمن میں حوثیوں کو زبردست حمایت ،پذیرائی اور مالی وسیاسی مدد مل رہی ہے "دسیوں ہزار” نئے جنگجوؤں کی بھرتی اسی جرأت کا نتیجہ بنی ہے۔تجزیہ کاروں کو تشویش ہے کہ یہ اضافہ یمن کے سیاسی منظر نامے کو بھی تبدیل کر سکتا ہے ۔حوثیوں نے اپنے حملوں کو اب اسرائیل تک وسیع کر دیا ہے ، امریکہ تین بار یمن پر حملے کر چکا ہے مگر باقاعدہ کسی جنگ میں کودنے سے وہ بھی گریزاں ہے۔حوثی ترجمان صاف کہتے ہیں کہ "ہماری طرف سے، صیہونی، امریکی اور برطانوی دشمنوں کے علاوہ کسی اور فریق پر حملہ کرنے کا ارادہ نہیں ، کیونکہ وہ بھی ہم پر حملہ کر رہے ہیں۔”صنعا سینٹر فار اسٹریٹجک اسٹڈیز کے ایک سینئر محقق عبدالغنی الریانی نے الجزیرہ کو بتایا کہ "یمنی فلسطینی کاز کے بارے میں بہت پرجوش ہیں اور اس سے حوثیوں کو فائدہ ملتا ہے۔” بدر کے میدان سے افغانستان کے کہسار تک 14سو سالہ مسلمانوں کی تاریخ صرف یہ بتاتی ہے کہ صرف جہاد کا خالص جذبہ مسلمانوں کو ہر سپر پاور کے سامنے ناقابل تسخیر بنا دیتا ہے ، خواہ اسلحہ ،جہاز ، گھوڑے ، تیر تلوار ہو ں یا نہ ہو۔

By Admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے